۔۱۔ پاکستانی اخبار اپنی سائٹ کی تلاش
کی اجازت نہیں دیتے۔
۔۲۔ پاکستانی اخبار کی سائٹ ویب رینگنے
(جو گوگل تلاش کیلئے استعمال کرتا ہے)
کیلئے موزوں نہیں ہیں۔
۔۳۔ گوگل ایک شیطانی آلہ کار ہے جو اپنے
آقاوں کی پسند کے مطابق کام کرتا ہے۔
۔۴۔ گوگل کے الخوارزم ابھی اتنے عقلمند
نہیں کہ صحیح فیصلہ کر سکیں۔
۔۵۔ گوگل کے کچھ ملازمین اپنے ذاتی تعصب
کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں۔
اگر آپ کو اوپر دی گئی وجوہات سے اختلاف
ہے تو اوپر دئے گئے گروہ کے پتے پر بتاو۔
وسلام۔
ہمارے اردو اخبار تو آپ کو پتہ ہے کہ اردو
نہیں ہیں بلکہ تصویری ہیں۔
البتہ انگریزی اخبارات گوگل میں آتے
ہیں۔ مثلا پاکستان تائمز۔ آپ 'کراچی'
تلاش کر کے دیکھیں آپ کو بہت سے اخبار
ملینگے جو پاکستانی ہیں۔
اسکے علاوہ اردو سرچ کرنے پر میں نے
دیکھا ھے کہ اکثر بی بی سی اردو بھی نظر
آتی ہے۔
جی ہاں، پچھلے دنوں مجھے ڈان بھی دکھائی
دیا تھا۔ لیکن بہرحال میں گوگل کے موقف
سے متفق نہیں کہ وہ غیرجانبداری سے خبروں
اور اخباروں کا چناؤ کرتے ہیں۔
وسلام ۔