jess
未讀,2005年8月12日 晚上8:48:352005/8/12登入以回覆作者
登入以轉寄訊息
你的權限不足,無法在這個群組刪除訊息
該群組的電子郵件地址為匿名,或你需要檢視成員電子郵件地址的權限才能查看原始貼文
收件者:urdu
چائے۔۔
چائے ہم لوگوں کو بیماری کے طور پر لگ گئی
ہے۔ کہیں چلے جاؤ، وقت بے وقتے
چائے پینی پڑے گی۔ معلوم نہیں کہ کھنڈ
ڈال کر ہم چائے بھوک مارنے کیلئے پیتے
ہیں؟ یقیناً ایک عام آدمی کو اتنی کیفین
کی ضرورت نہیں ہوتی۔ برسرِ عام کھانا جو
لوگ عار سمجھتے ہیں، چائے فخر سے پیتے
ہیں۔ یہ ایک قومی بیماری بن چکی ہے جو
گاؤں شہر سب جگہ پھیل گئی ہے۔ چائے کی
تجارت پر سامراجی کمپنیوں کی اجارہ داری
ہے، جن کے برانڈ نام ہم فخریہ بتاتے ہیں۔
ایک دودھ پتی ہم نے ایجاد کی ہے، یعنی
دودھ پیتے وقت بھی سامراج کو ٹیکس دینا
ضروری سمجھتے ہیں۔ اب اس کالی چائے کے
مضرِ صحت ہونے کا رونا رویا جائے۔ چینی
عقلمند قوم ہے، سبز چائے استعمال کرتی ہے
جس کے طبی فوائد بھی ہیں۔ یہ بھی نہ ملے
تو چینی گرم پانی پی کر گزارا کر لیتا ہے۔
کچھ سال سے میں نے بھی سبز چائے کا
استعمال شووع کیا ہے۔ ایک بات دیکھی کہ
سبز چائے سے رات کو خواب کی سرگرمی زیادہ
ہوتی ہے۔ شاید سبز چائے دماغ کو سرگرم
کرتی ہے۔ شاید چینی اس لیے تیز رفتار
ترقی کر رہے ہیں۔ ہم کالی چائے کے چسکے سے
نجات حاصل نہیں کر پا رہے۔