.jpg?part=0.1&view=1)
شروع کلام
پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ اس کا نوجوان طبقہ ہے۔ یہ وہ قوت ہے جو ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ تاہم، عالمی رجحانات اور موجودہ دور کے تقاضوں کے پیش نظر، کچھ ایسی клюلی مہارتیں اور شعبے ہیں جن پر ہمارے نوجوانوں کو توجہ بڑھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر کامیابی کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔ یہ مضمون انہی چند اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالتا ہے۔
نوجوانوں کا رجحان اب بھی روایتی ڈگریوں کے حصول کی طرف زیادہ ہے۔ بین الاقوامی لیبر مارکیٹ اب ڈگری سے زیادہ عملی مہارتوں (Practical Skills) کی متلاشی ہے۔ کوڈنگ، ڈیٹا اینالیسس، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، گرافک ڈیزائننگ، اور مصنوعی ذہانت (AI) جیسی مہارتوں پر عبور حاصل کرنا کسی بھے ڈگری سے زیادہ طاقتور ثابت ہو سکتا ہے۔
نوجوان اپنی آمدنی بڑھانے پر تو توجہ دیتے ہیں لیکن اسے سنبھالنا، سرمایہ کاری (Investment) کرنا، اور منظم کرنا نہیں سیکھتے۔ بچت، بجٹ بندی، اور چھوٹی سطح پر سرمایہ کاری کی بنیادی باتیں سیکھنا مالیاتی طور پر مضبوط مستقبل کی بنیاد رکھتی ہیں۔
ہمارا تعلیمی نظام رٹے (Rote Learning) پر زور دیتا ہے۔ نتیجتاً، نوجوانوں میں مسائل کا تنقیدی جائزہ لینے (Critical Thinking)، تخلیقی سوچ (Creativity)، اور نئے خیالات پیش کرنے کی صلاحیت کمزور ہوتی ہے۔ یہی وہ صلاحیتیں ہیں جو آج کے دور میں کاروبار اور جدت (Innovation) کی بنیاد ہیں۔
کامیابی کی دوڑ میں نوجوان اپنی ذہنی صحت (Mental Health) کو بالکل نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ناکامی سے نمٹنے، دباؤ (Stress) کو Manage کرنے، اور جذباتی ذہانت (Emotional Intelligence) کو بہتر بنانے پر توجہ نہ دی جاۓ تو طویل المدتی کامیابی مشکل ہو جاتی ہے۔
بہت سے نوجوان یہ سمجھتے ہیں کہ صرف محنت ہی کافی ہے۔ حقیقت میں، اچھے Mentor اور مضبوط Preofessional Network کامیابی کے سفر کو آسان اور تیز بناتے ہیں۔ دوسرے شعبہ جات کے ماہرین سے رابطہ رکھنا اور ان سے سیکھنا انتہائی قیمتی ہے۔
نوجوان اکثر مقامی مسابقت (Local Competition) میں الجھ کر رہ جاتے ہیں۔ آج کی دنیا ایک Global Village ہے۔ عالمی رجحانات کو سمجھنا، بین الاقوامی معیار پر خود کو پرکھنا، اور عالمی مارکیٹ میں اپنا مقام بنانے کے بارے میں سوچنا انتہائی ضروری ہے۔
انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا استعمال زیادہ تر تفریح اور بات چیت تک محدود ہے۔ اسے سیکھنے (Online Courses)، نئی صلاحیتیں سیکھنے (Skill Development)، اور ایک ڈیجیٹی کاروبار (Digital Entrepreneurship) شروع کرنے کے لیے ایک طاقتور ٹول کے طور پر استعمال نہیں کیا جاتا۔
معاشرے میں اب بھی ایک "محفوظ نوکری" (Safe Job) کو ترجیح دی جاتی ہے۔ حالانکہ معیشت کو بڑھانے اور خود روزگار پیدا کرنے کے لیے Entrepreneurship اور Startup Culture کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ Calculated Risk لینے کی عادت ڈالنی ہوگی۔
خواہ وہ اردو ہو یا انگریزی، پراعتماد طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کرنا ایک بنیادی مہارت ہے۔ خاص طور پر انگریزی زبان پر عبور بین الاقوامی مواقع کے بے شمار دروازے کھول دیتا ہے، جسے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
فوری نتائج (Quick Results) اور فوری کامیابی کی خواہش طویل المدتی منصوبہ بندی (Long-Term Planning) میں رکاوٹ بنتی ہے۔ کامیاب لوگ 5، 10 یا 15 سال آگے کے لیے منصوبہ بندی کرتے ہیں اور اس کے مطابق اپنی مہارتیں ترتیب دیتے ہیں۔
یہ ضروری نہیں کہ ہر نوجوان ان تمام شعبوں میں پسماندہ ہو، لیکن اجتماعی طور پر ان پہلوؤں پر توجہ دینا ہماری نئی نسل کو نہ صرف زیادہ بہتر طریقے سے تیار کرے گا بلکہ ملک کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے نقطہ نظر (Mindset) کو وسیع کریں اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں۔