لفظوں کا انتخاب

39 views
Skip to first unread message

Gul Bakhshalvi

unread,
Jan 19, 2018, 10:03:17 AM1/19/18
to Mahtab Qadr, cc: Akhbar Mashriq, muslimštímédia, AAWAMI NEWS, Urdu Daily Ranchi, kaumi mail, roznama...@gmail.com, Mohammad Yacoob, Salim Mansur Khalid, Suhail Anjum, Md.nurullahjawaid, asad....@sansad.nic.in, Israrul Haque, Tarbiyah Jih, qaumitanzeem patna, AVADHNAMA Daily NewsPaper, Abdul Khaliq, Noorul Kalam, abul naghmi, edi...@urdutimes.net, feroz...@yahoo.com, پیش رفت انتظار نعیم, Gul Bakhshalvi, Imtiaz Ali, Mohammed Mahmood, Mazameen .com, Sabaqe Urdu, Abdur Rafique, uzma alam, mashriq akhbar, HamaraSamaj, FarooquiTanzeem, siyasiUfuque Urdu Daily, siyasinoviny, DR.QASIM RasoolIlyas, fare...@rediffmail.com, Tanwir Ahmed, Abdul WahabKhilji, Mohamed Saleem, Kásimsyed, DrTasleemRehmani, FerozAnjum, masood...@gmail.com, SafdarknězQuadri, islámský Research Academy, HashmatSohail, arshadg...@gmail.com, Shams TabrezQasmi, almis...@gmail.com, Tae Dále, FarrukhAkhtar, JawaidMahmood, Saheb HASAN, Abid Anwar, NayabHasan, ManzarZaidi, JawaidRahmání, skutečnost Times, Malik MohiuddinQuadri, Ashfaque Ahmed, Yousuf Shaikh, gulf...@gmail.com, Abdul Aziz,Kolkata, to: Aijaz .Shaheen, Gafer Shahzag, Ameen Farooqi, Urdu Daily AAG, Ibn-e-Azim Fatmi, syed nasir ali syed, Arshad Khalid, Zahoor Shora, Gawah Urdu Weekly, Imran Akif Khan, Jhuley Lal, Elzbat Mona, Bayaz Lahore, Azeez Belgaumi, Hamida Rizvi, GUZERGAH e KHAYAL, Mushtaque Darbhangwi, روزنامہ روزن, sund...@naibaat.com, sundaym...@janggroup.com.pk, Ishfaq Shaheen, Msnaz Naz, adabe...@hotmail.com, gha...@yahoo.com
لفظوں کا انتخاب

انسان زبان کی دولت سے سرفراز ہے وہ زبان جو بولتی ہے لیکن ہم نے شاید ہی سوچا ہوکہ لفظ بھی بولتے ہیں ۔گفتگو انسان کی شخصیت وکردار کی شان اور نکھار ہوا کرتی ہے مطلب ہے گفتگو شخصیت کی عکاس ۔جب ہم بولتے ہیں تو مخاطب کو ہمارے الفاظ میں ہمارے اندر کے انسان کا عکس دکھائی دیتا ہے اس لےے کہ گفتگو انسان کے احساسات ،جذبات کا اُس کی زبان سے اظہار کا نام ہے ۔گفتگو میں سنہرے لفظوں کا چناﺅ ہی انسان کو عزت اور احترام سے نوازتے ہیں جبکہ نامناسب الفاظ کی ادائیگی میں انسان دوسروں کی نظر میں اپنے بلند مقام سے گرجاتا ہے اور جب انسان اپنے علم میں کسی آنکھ سے گرتا ہے تو کہیں کا نہیں رہتا اس لےے لفظوں کی حرمت کا احترام لازم ہے ۔انسان کے بہترین کردار کیلئے جہاں اُس کی ظاہری شخصیت کو اہمیت حاصل ہوتی ہے وہیں اس کی شخصیت اور وقار میں اُس کی زبان سے ادا ہونے والے الفاظ بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔کچھ الفاظ ایسے ہوتے ہیں جو رہتی دنیا تک تاریخ کے اوراق میں امر ہوجایا کرتے ہیں وہ الفاظ اچھے بھی ہوسکتے ہیں اور برے بھی ۔
جیسے ٹیپو سلطان کا یہ جملہ آج بھی اُس کی وجاہت کا عکاس ہے ”شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی 100سالہ زندگی سے بہتر ہے“
گفتگوسے قبل ضروری ہے کہ شعور وفکر میں سنہرے اور خوبصورت لفظوں کا ذخیرہ ہو زبان سے ادا ہونے والے لفظوں میں گلاب کی مہک ہے۔انسان کو اس حقیقت سے خبردار رہنا چاہےے کہ کمان سے نکلا ہوا تیر واپس آتا ہے اورنہ زبان سے نکلے ہوئے لفظ ،دونوں ہوا ہو جاتے ہیں ۔الفاظ کے چناﺅ کے حوالے سے ڈاکٹر محمد ارشد اویسی اپنی کتاب”غیر پارلیمانی الفاظ“میں لکھتے ہیں ۔
ضروری ہے کہ الفاظ کے استعمال میں اختیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اگر ایسا نہیں کریں گے تو یہی الفاظ نہ صرف اپنا بلکہ آپ کا اعتبار بھی گنوادیں گے اور آپ کی شخصیت کا ایسا تاثر قائم ہوجائے گا کہ آپ کیلئے اپنے الفاظ تبدیل کرنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہوجائے گا ۔
لفظ کی حرمت اسی میں ہے کہ لفظ کو صحیح جگہ پر صحیح معنوں میں استعمال کیا جائے اس لےے کہ آپ کے خیالات اور تصورات کتنے ہی عظیم کیوں نہ ہوں جب تک آپ کے پاس خوبصورت الفاظ نہ ہوں گے آپ اپنی تحریر میں جان پیدا نہیں کر سکیں گے اس لےے کہ الفاظ بے جان نہیں ہوا کرتے ۔لفظ کے اندر اُس کی روح اور پوری زندگی ہوتی ہے ۔لفظ بولتے وقت لفظوں کوگہرائی میں سوچنے کی ضرورت ہے اس لےے کہ بعض لفظوں کے زخم اس قدر گہرے ہوتے ہیں کہ اُس سے اُٹھنے والی ٹھیس قبر تک ساتھ نہیں چھوڑتی ۔لفظوں کا احترام کریں اس لےے کہ لفظ ہماری شخصیت کی پہچان ہیں ۔
٭٭٭


-- 
Warm regards,
 
Gul Bakhshalvi
Chief Editor Kharian Gazette
Cell: +92 302 589 2786
Reply all
Reply to author
Forward
0 new messages