کوئٹہ: ٹارگٹ کلنگ میں تین ہلاک

1 view
Skip to first unread message

azara

unread,
Sep 29, 2010, 6:06:31 PM9/29/10
to azaranica

ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی نے واقعے کو حکومت کی ناکامی قرار دیا ہے
بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تین افراد
ہلاک اور تین زخمی ہو گئے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں دو کا تعلق شیعہ فریقے سے ہے۔ پولیس نے اس واقعہ کو
ٹارگٹ کلنگ قرار دیا ہے۔

اس واقعے سے متعلق تا حال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ ہزارہ
ڈیموکرٹیک پارٹی نے واقعے کو حکومت کی ناکامی قرار دیا ہے۔

کوئٹہ کے ہزار گنجی علاقے میں منگل کو نامعلوم مسلع افراد نے اس وقت ایک
گاڑی پر فائرنگ کی جب مری آباد سے تعلق رکھنے والے سبزی فروش سبزی مارکیٹ
سے سبزی خریدنے کے بعد مغربی بائی پاس کے راستے واپس شہر کی طرف آ رہے
تھے۔

فائرنگ سے ایک شخص موقع پر ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر
بولان میڈیکل کمپلیکس پہنچایا گیا جہاں دو اور افراد زخموں کی تاب نہ لا
کر چل بسے۔

اس واقعہ پر ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے جنرل سکریٹری عبد الخالق ہزارہ نے
رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل بھی ہزارگنجی میں شیعہ
فریقے سے تعلق رکھنے والوں کو ٹارگٹ کلنگ میں مارا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے جس کے باعث
آئے روز ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہو رہے ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کو ان واقعات میں ملوث افراد کا علم ہے
لیکن ان کے خلاف کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔

عبدالخالق ہزارہ کے مطابق ایک سال کے دوران ٹارگٹ کلنگ اور بم حملوں میں
سو سے زیادہ شیعہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہزارہ قبیلے کے تاجروں کو تاوان کے لیے
اغواء کیا جا رہا ہے لیکن حکومت کی جانب سے اغوا کاروں کے خلاف کوئی
اقدام نہیں کیا جاتا جس کے باعث موجودہ حکومت پر عوام کا اعتماد ختم ہو
گیا ہے۔

ایس پی سریاب شاہنواز خان نے اس واقعہ کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیتے ہوئے کہا
ہے کہ واقعے کے بعد فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش کے لیے پورے علاقے کی
ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔

آخری اطلاع تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی اور نہ ہی کسی نے اس
واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

یاد رہے کہ تین ستمبر کو یوم القدس کے موقع پر کوئٹہ کے میزان چوک پر ایک
خود کش حملے میں ساٹھ سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں سے اکثریت کا
تعلق شیعہ فرقے سے تھا۔ بعد میں کالعدم مذہبی تنظیم لشکر جھنگوی نے اس
حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

پولیس ابھی تک اس خود کش حملے کے ملزمان کو بھی گرفتار نہیں کر سکی ہے۔

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/09/100928_quetta_target_killings.shtml

Reply all
Reply to author
Forward
0 new messages