شہریار
قرۃ العین حیدر کی نذر
’’پی چو۔ ہمارے سارے آیڈیلس!‘‘ رخشندہنے آہستہ سے کہا۔ پھر اسے ہی محسوس ہواکہ اس نے کتنی بیکار بے معنی لغو بات کہیہے۔‘‘ (میرے بھی صنم خانے۔ ص۔ ۲۰۲)