PR: 151st Birthday of Mahatma Gandhi

2 views
Skip to first unread message

Pakistan Hindu Council

unread,
Oct 2, 2020, 6:05:27 AM10/2/20
to

Today’s India in trap of Gandhi’s murderers, says Dr Ramesh Kumar Vankwani

Pakistan Hindu Council marks 151st birthday of Mahatma Gandhi

Islamabad / Karachi (October 2, 2020): Patron-in-chief Pakistan Hindu Council Dr. Ramesh Kumar Vankwani has paid rich tribute to founding father of India Mahatma Gandhi, saying that the great leader was a leading figure of peaceful freedom struggle against British imperialism. In his special message on the occasion of the 151st birthday of Mahatma Gandhi, prominent Hindu parliamentarian Dr Ramesh Kumar said that Gandhi was a friend of Pakistan and minority Muslims. “He whole-heartedly supported the Khilafat Movement to show solidarity with Muslim brothers and sisters, ” Dr Ramesh said.

Gandhi, in his letters to the founding father of Pakistan, used to address him as Quaid-e-Azam. He sacrificed his life for supporting Pakistan and protecting vulnerable Muslim community but didn’t compromise on peace-loving teachings of Hinduism. Dr Ramesh emphasized. Mahatma Gandhi also pressurized Indian leadership in the form of a hunger strike for providing a due amount of Rs. 55 Crore to Pakistani government. Dr. Ramesh Kumar said. During the violent riots in Delhi and other parts, Mahatma Gandhi himself visited affected areas for requesting people to not harm each other. Hundreds of peace-loving citizens, belonging to different religions, had signed a 7-point declaration in the presence of Gandhi to live peacefully and ensure protection of others.

Mahatma Gandhi was also in favour of providing self-determination rights to the people of Kashmir. During his visit to Srinagar on August 1, 1947, hundreds of locals came on roads to welcome him. In this regard, Gandhi clearly announced that Kashmiri people should be empowered to take decisions about their future. If they want to join Pakistan then no power in the world can stop them. Dr Ramesh Vankwani, in his special message, also mentioned that Gandhi, being a well-wisher of Pakistan, wanted to spend his remaining life in Pakistan. Gandhi, on the invitation of Chief Minister Sindh, Ayub Khorro, wanted to meet with Pakistani Hindu community. He also wanted to meet the Hindu community. Gandhi had called Pakistani Hindu community for ensuring respect to the national flag of Pakistan.

Regrettably, Mahatma Gandhi, a peace activist and legendary leader, was killed by extremists due to his kindness and peace-loving views. “Gandhi was a true follower of Hindu Dharma,” Dr Ramesh paid tribute to him, saying that today’s India is in fact in the trap of his extremist murderers. “On the one hand, Indian people are facing a number of socio-economic crises in the form of poverty, hunger and Covid-19, and on the other hand, the extremist policies of the Modi government regarding neighboring countries are destabilizing the entire region,” Dr Ramesh stated.

Today, on the occasion of Mahatma Gandhi's birthday, the Pakistan Hindu Council, while rejecting the extremist policies of the present Indian leadership, makes it clear that Hindutva is not a religious teaching but a political ideology that was introduced by some Hitler-inspired extremists under the British rule. Majority of Hindus believe in peace, harmony, and love to all. Dr. Ramesh Vankwani further emphasized that the patriotic Pakistani Hindu community is committed to promote the peace vision of Quaid-e-Azam and Gandhi to counter the extremist policies of the Modi government on every platform.


######


مہاتما گاندھی پاکستان کے خیرخواہ تھے، قائداعظم کے دوست گاندھی نے پاکستان کی حمایت میں جان قربان کی، آج کا بھارت گاندھی کے قاتلوں کے نرغے میں ہے، مہاتما گاندھی کے انسان دوست نظریات پر عمل کیا جائے، ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی

سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کامہاتما گاندھی کی 151ویں سالگرہ پر  خصوصی بیان

اسلام آباد /کراچی (2اکتوبر 2020ء):  پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ اور ممبرقومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا ہے کہ انگریز سامراج کے خلاف جدوجہد آزادی میں مہاتما گاندھی نے امن کا راستہ اختیار کیا، مہاتما گاندھی پاکستان اور مسلمانوں کے دوست تھے، خلافت ِ عثمانیہ کے تحفظ کیلئے انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کی تحریکِ خلافت کی دل و جاں سے حمایت کی، وہ پاکستان کے خیر خواہ تھے، گاندھی جی نے اپنے خطوط میں بانی پاکستان کو قائداعظم کا خطاب دیتے ہوئے دوستانہ رویہ اختیار کیا،انہوں نے پاکستان اور بھارتی اقلیتی مسلمانوں کی خاطر جان قربان کردی لیکن ہندو دھرم کے امن پسندانہ اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ ڈاکٹر رمیش کما ر نے مہاتما گاندھی کی 151ویں سالگرہ کے موقع پراپنے خصوصی بیان میں کہا کہ 1947ء میں آزادی کے اعلان کے فوراََ بعد دہلی میں فسادات پھوٹ پڑے تو گاندھی جی مسلمان اقلیتی آبادی کے تحفظ کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن گئے،انہوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر دنگے فسادات کے شکار علاقوں کا دورہ کرکے مقامی مسلمانوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کرکے انتہاپسندوں کو قتل و غارت سے باز رکھنے کی کوشش کی، گاندھی جی نے پاکستان کو پچپن کروڑ روپے کے جائز اثاثوں کی منتقلی میں تاخیری حربے استعمال کرنے پر مرن برت (تادم مرگ بھوک ہڑتال)کا اعلان کیا تو بھارتی حکومت کو انکے سامنے گھٹنے ٹیکنے پڑ گئے اور حکومت ِ پاکستان کو55کروڑ روپے ادا کردیے گئے، گاندھی جی کا مرن برت ختم کرانے کیلئے مختلف مذاہب کے ہزاروں امن پسند لوگوں نے سات نکاتی عہد نامے پر دستخط کیے کہ ہم ایک دوسرے کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائیں گے، گاندھی جی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ جو مسلمان کا دشمن ہے وہ دراصل ہندوستان کا دشمن ہے۔ گاندھی جی کشمیر کے حوالے سے بالکل واضح پالیسی رکھتے تھے، انہو ں نے یکم اگست 1947ء کو جب سری نگر کا دورہ کیا تو عوام کا جم غفیر انکی ایک جھلک دیکھنے کیلئے امنڈ آیا تھا، مہاتما گاندھی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے، اگر وہ پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں نہیں روک سکتی۔ گاندھی جی نے لاہور میں کانگریسی اراکین سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے اپنی بقایا زندگی پاکستان میں بسر کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا تھا، اس حوالے سے ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا تھا کہ مہاتما گاندھی سندھ کے وزیراعلیٰ ایوب کھوڑو کی دعوت پر کراچی آکر پاکستانی ہندوکمیونٹی کے ساتھ ملاقات بھی کرنا چاہتے تھے۔ گاندھی جی نے پنجاب کی صوبائی کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکرٹری سردار لہنا سنگھ کے ساتھ گفتگو میں پاکستان کے قومی پرچم کا احترام یقینی بنانے پر زوردیا تھا،انہوں نے پاکستان میں بسنے والی ہندو کمیونٹی کو پیغام دیا تھا کہ سب کو سبزہلالی پرچم کو قبول کرنا چاہیے، اس کا احترام کرنا چاہیے اور سیلوٹ کرنے میں بالکل نہیں جھجھکنا چاہیے۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے اس امر پر سخت افسوس کا اظہار کیا کہ امن کے نام لیوا مہاتما گاندھی کو انکی انسان دوستی کی بناء پر شدت پسندوں نے موت کے گھاٹ اتار دیا، گاندھی جی کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ ہندو دھرم پر عمل پیرا ہوتے ہوئے مظلوم کی مدد اور عدل و انصاف کا نفاذ چاہتے تھے۔ ڈاکٹر رمیش کمار کا بھارتی عوام کے نام اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ آج گاندھی جی کا بھارت انکے شدت پسندقاتلوں کے نرغے میں پھنس چکا ہے، ایک طرف بھارتی عوام غربت کی دلدل میں دھنستے جارہے ہیں تو دوسری طرف مودی سرکار کی شدت پسندانہ پالیسیاں ہمسایہ ممالک اور خطے کو عدم استحکام سے دوچار کررہی ہیں۔ آج مہاتما گاندھی کی سالگرہ کے موقع پر پاکستان ہندو کونسل موجودہ بھارتی قیادت کی شدت پسندانہ پالیسیوں کو رد کرتے ہوئے واضح کرتی ہے کہ ہندوتوا کوئی مذہبی تعلیمات نہیں بلکہ یہ سیاسی نظریہ برطانوی ہندوستان کے دور میں کچھ شدت پسندوں نے نازی جرمنی کے لیڈر ہٹلر سے متاثر ہوکر پیش کیا تھا، ہندو دھرم کے ماننے والوں کی اکثریت امن و سلامتی اور بین المذاہب ہم آہنگی پریقین رکھتی ہے۔ ڈاکٹر رمیش وانکوانی نے اس امر پر زور دیا کہ پاکستانی محب وطن ہندو کمیونٹی مودی سرکار کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کا توڑ کرنے کیلئے قائداعظم اور گاندھی جی کے امن وژن کا پرچار کرنے کی خواہاں ہے، آج بھارت کے عوام کو سوچنا  چاہیے کہ وہ گاندھی کاپُرامن بھارت چاہتے ہیں یا ہٹلر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تباہی کا باعث بننے والے نریندر مودی کی حمایت جاری رکھنا چاہتے ہیں۔      

٭٭٭٭٭٭٭


###

Urdu Inpage file attached.

For more details, please contact:

Dr Ramesh Kumar Vankwani
MNA & Patron-in-chief, Pakistan Hindu Council
Cell # / WhatsApp: 0333-2277370
PHC_Oct2-2020.inp
Reply all
Reply to author
Forward
0 new messages