Supreme Court decision to give Gen Musharraf 3-years unconstitutional without any lawful authority: Justice Saeeduz Zaman Siddiqui

0 views
Skip to first unread message

NADEEM MALIK

unread,
Nov 19, 2013, 12:43:13 AM11/19/13
to BS AAJPAKISTAN, BS COUNTERTERRORISMNETWORK, BS ISLAMABADTONIGHT, BS LIVEPK, BS NADEEMMALIK, BS nadeemmaliklive, BS NADEEMMALIKNET, BS Pakistan Akhbar, BS PAKISTANNEWS, BS PAKISTANNEWSNET, BS PAKISTANNEWSWIRE, BS PAKISTANSHOW, BS PK News Pakistan, BS PK-INSURGENCY, BS PK-ISLAMABAD, BS pknewswire, BS PKPAKISTAN, BS PKSIASAT, BS PKTALKSHOWS, BS THEISLAMABADNET, BS THENEWSNET, BS THEPAKISTANNET, BS VIEWSPK, BS VIEWSTV, AngelFire, Islamabad Tonight Spaces, IslamabadTonight Google Groups, IT on Multiply, ITonight Spaces, Nadeeem yahoo Group, Nadeem Google Group, NM on Blogspot, PakistanNews, PKPakistan Google Groups, PN at Blogger, PN at Multiply, PN at Yahoo, sout...@googlegroups.com
Supreme Court decision to give Gen Musharraf 3-years unconstitutional without any lawful authority: Justice Saeeduz Zaman Siddiqui
 
NADEEM MALIK LIVE
 
Nadeem Malik Live - 18th November 2013
Nadeem Malik Live - 18th November 2013
Qamar Zaman Kaira PPP, Nawabzada Lashkari Khan Raisani PML-N, Mufti Muneeb-ur-Rehman ...
Comments: 0 | Duration: 00:42:50
 
http://www.awaztoday.com/News-Talk-Shows/46895/Nadeem-Malik-Live-18th-November-2013.aspx
 
 
مذہبی منافرت معاشرے میں سرائیت کرچکی ہے، قمر زمان کائرہ
 
 
مذہبی منافرت معاشرے میں سرائیت کرچکی ہے، قمر زمان کائرہ
اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ رہنما اچھی اچھی باتیں کرتے ہیں تاہم مذہبی منافرت معاشرے میں نچلی سطح تک سرائیت کرچکی ہے، مفتی منیب کہتے ہیں کہ راولپنڈی واقعے پر کارروائی نہ کی گئی تو ایسے سانحات بار بار دیکھنا پڑیں گے، جسٹس سعید الزماں نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد امن و امان کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں پر ہے۔
سماء کے پروگرام لائیو ود ندیم ملک میں گفتگو کرتے سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ انٹیلی جنس ذرائع نے راولپنڈی واقعے سے متعلق خدشات کا اظہار کیا تھا، یہ عام واقعہ نہیں، حکومت کو کرفیو لگا کر حالات کنٹرول کرنے پڑے، اس واقعے کے خوفناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرگنائزیشن سے لڑنا بڑا کام نہیں، مخصوص مائنڈ سیٹ سے نمٹنے پر ہماری توجہ بہت کم رہی ہے، محرم الحرام سے قبل علماء اور مذہبی رہنما اچھی اچھی باتیں کررہے تھے تاہم راولپنڈی واقعے سے پتہ چلتا ہے کہ عوام میں نچلی سطح پر نفرت پھیلتی جارہی ہے، صحابہ کرام کا احترام ہمارے عقیدے اور ایمان کا حصہ ہے۔
مفتی منیب الرحمان کہتے ہیں کہ مسائل کی وجوہات کا کھوج لگانے کیلئے گہرائی میں جانا ہوگا، تمام مسالک کے لوگوں کو بٹھا کر مسائل حل کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے، پنڈی واقعے پر کارروائی نہ کی گئی تو ایسے واقعات بار بار دیکھنا پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میری رائے ہے کہ تمام علماء کی تقاریر ٹیپ کی جائیں اور جو منافرت پھیلاتا ہے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔
مذہبی اسکالر آغا مرتضیٰ پویا کا کہنا ہے کہ ہم مقتدر اسلامی پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں، ہمیں مسلکوں کی جنگ کی طرف دھکیلا گیا ہے، پاکستان اتحاد بین المسالک کا بہترین نمونہ تھا، آج ایک دوسرے کے خلاف کفر کے فتوے دیئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کرنے والوں کے خلاف بھی آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہونی چاہئے۔
سابق چیف جسٹس سعید الزماں صدیقی کا کہنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد امن و امان کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں پر ہے، عاشورہ کے روز راولپنڈی میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہئے تھیں، آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کیلئے جامع پلان بنانا ہوگا، تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو بٹھا کر ایسا لائحہ عمل اختیار کرنا چاہئے جس سے سب مطمئن ہوں۔
پرویز مشرف کیخلاف کارروائی سے متعلق ندیم ملک کے سوال پر انہوں نے کہا کہ لوگوں کی توجہ راولپنڈی واقعے سے ہٹانے کیلئے یہ معاملہ اٹھایا گیا، پرویز مشرف کا 12 اکتوبر کا اقدام سب سے زیادہ سنگین تھا، آئین کے مطابق سپریم کورٹ کے پاس وہ اختیارات نہیں تھے جو انہوں نے پرویز مشرف کو دیئے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما لشکری رئیسانی نے ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف نے ملک کو ایسی جنگ میں دھکیلا جس میں 45 ہزار سے زائد لوگ مارے گئے، پہاڑوں پر جانے والے بلوچوں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہونی چاہئے۔ سماء
 
 


 
 
Staff Report

ISLAMABAD: Senior PPP leader and former federal information minister Qamar Zaman Kaira has said that Rawalpindi riots reflect that sectarian hatred has penetrated into the society.
Speaking in SAMAA’s current affairs program, ‘Nadeem Malik Live’ here on Monday, Kaira said that “Pakistani state unfortunately started jihad as a state policy in the name of religion and now this mindset has dominated the country.”

Kaira was of the view that it was a tough task to fight this mindset, which has not been given due attention by all parties, including PPP. He pointed out that top government officials were begging clerics for help to calm the situation, saying that law should take its own course.

To a question, he said that Pervez Musharraf committed the major crime on Oct 12, 1999, when he toppled Nawaz Sharif government and arrested his family.
PML-N leader Lashkari Raisani said that Musharraf should be put on trial for his Oct 12, 1999 steps, saying it would also send a positive passage in Balochistan. He further said that Parliament should also adopt a resolution, declaring Oct 12 coup as null and void.

Mufti Muneeb ur Rehman said that district magistrate system was effective to tackle mob violence. City district governments having public representatives would never act against mob.

He suggested that the government should tape hate speeches of all clerics irrespective of their sects and take a strong action. “Such incidents will keep happening unless we address root causes of this issue,” he said.

Justice Saeed uz Zaman Siddiqui said that after 18th Amendment, it is provincial government’s responsibility to maintain law and order. Preventive measures should have been taken by the government, he said, adding that here is a need to make a very comprehensive strategy with the help of all clerics to stop sectarian violence from spreading.

Speaking on this occasion, Agha Murtaza Poya said that Pakistan has been pushed to war of sects. “All people are now trying to defend their own sects. Mosques are being used to issue fatwas of murders and kufr,” he said.

He further said that Article 6 should also be applied to those who rig the country’s elections. He said that Dr. Tahir ul Qadri would return to Pakistan in February and launch a movement against this Yazeedi system. - SAMAA
 
پہلے بلوے کی صورت میں مجسٹریٹ کے پاس اختیارات ہوتے تھے اب وہ سٹی گورنمنٹ کو دے دئیے گئے ہیں۔ مفتی منیب کی ندیم ملک لائیو میں گفتگو
سٹی گورنمنٹ کبھی بھی لوگوں کو ناراض کرنے ولا کوئی قدم نہیں اٹھاتی۔ مفتی منیب
اب وقت آ گیا ہے کہ ہم مسائل کے بارے میں گہرائی میں جا کر سوچیں۔ مفتی منیب
میری اطلاع کے مطابق انٹیلیجنس والوں نے پہلے سے اس جگہ گڑ بڑ کی اطلاع کر دی تھی۔ قمر زمان کائرہ
اس ملک میں حکومتی پالیسی کے طور پر مزہب کے نام پر جہاد کو پروان چڑھایا گیا۔ کائرہ
آئیندہ سانحہ راولپنڈی جیسے واقعات سے بچنے کے لئیے جامع پروگرام بنانے کی ضرورت ہے۔ سعید الزمان صدیقی
راولپنڈی کے واقع سے پتہ چلتا ہے کہ نچلی سطح پر بہت نفرت پائی جاتی ہے۔ کائرہ
ہم ایک اسلامی پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں مسلکوں میں دھکیلا جا رہا ہے۔ آغا مرتضی پویا
آج ہم مساجد سے ایک دوسرے کے قتل اور کافر ہونے کے فتوے جاری کر رہے ہیں۔ آغا مرتضی پویا
گزشتہ تین دہائیوں سے دلیل کی بجائے گولی سے اپنا نقطہ نظر ثابت کرنے کا طریقہ شروع ہو چکا ہے۔ مفتی منیب
پاکستان میں نفاز اسلام کی بات کی گئی تو اپنے اپنے مسلک کی کھینچا تانی شرع ہو جائے گی۔ کائرہ
پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ بہت دنوں سے زیر غور تھا۔ سعید الزمان صدیقی
مشرف کو تین سال کا اختیار دینے پر سپریم کورٹ کا کردار بھی زیر غور آئے گا۔ سعید الزمان صدیقی
ہم مشرف سے قتل کی بجائے تھپڑ کا سوال پوچھ رہے ہیں۔ لشکری رئیسانی
مشرف نے بارہ اکتوبر کو آئین توڑا جبکہ تین نومبر کو ایمرجنسی نافذ کی۔ لشکری رئیسانی
پارلیمنٹ کو سپریم کورٹ کے روئیے پر بھی کوئی موقف اختیار کرنا ہو گا۔ لشکری رئیسانی
سپریم کورٹ کو چاہئیے کہ خود اپنے پرانے فیصلے کو غلط قرار دے دے۔ لشکری رئیسانی
موجودہ وزیراعظم نے خود چھ بار انتخابات میں دھاندلی کروائی اور نتیجے کے طور پرتین بار وزیراعظم بنے۔ آغا مرتضی پویا
انتخابات میں دہاندلی کرنے والے پر بھی آئین توڑنے والے جرم کا اطلاق ہونا چاہئیے۔ آغا مرتضی پویا
علامہ طاہر القادری واپس آیں گے اور موجودہ یزیدی جمہوری نظام کو ختم کر دیں گے۔ آغا مرتضی پویا
حکومت نے مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کا مقدمہ چلانے کے لئیے غلط وقت کا انتخاب کیا ہے۔ کائرہ
حکومت نے سانحہ راولپنڈی پر سوال سے بچنے کے لئیے مشرف کے خلاف اس وقت کیس چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کائرہ
بلوچستان کے لوگوں میں اعتماد کی فضا قائم کرنی ہے تو پھر مشرف کو اپنے گھر کی بجائے جیل میں ہونا چاہئیے۔ لشکری رئیسانی
مشرف کا بڑا جرم بارہ اکتوبر والا ہے اس پر بات ہونی چاہئیے۔ کائرہ
 
 
 












Reply all
Reply to author
Forward
0 new messages