اسلام میں عورت کی حیثیت
Woman status in Islam
مرد اور خواتین ایک ہی زندگی کے سیل(Cell) سے ہیں۔ لہذا مرد اور خواتین برابر کے ہیں ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔ دونوں ہی برابر ہیں.
17-سُوۡرَةُ بنیٓ اسرآئیل/الإسرَاء-70
وَلَقَدۡ كَرَّمۡنَا بَنِىٓ ءَادَمَ (٧٠)
َکوئی جسم برتر یا کمتر نہیں ہے۔ معاشرے میں ایک ملازم عورت کوکمتر سمجھنتے ہیں۔ مکھن اور روٹی کی قیمت پر، اسے بنیادی انسانی حقوق سے انکار کرتے ہیں۔ اسے قیدی بناتے ہے۔ بھیڑوں کی طرح اس کو خریدنا/بیچنا بالکل غیر قرآنی اور اللہ کی مخالفت ہے۔ مرد اور خواتین دونوں قابل احترام زندگی کے شراکت دار ہیں، مرد اور خواتین دونوں ایک دوسرے کی خامیوں کو پورا کرنے کے لئے پرعزم رہیں۔
2-سُوۡرَةُ البَقَرَة-187
أُحِلَّ لَڪُمۡ لَيۡلَةَ ٱلصِّيَامِ ٱلرَّفَثُ إِلَىٰ نِسَآٮِٕكُمۡۚ هُنَّ لِبَاسٌ۬ لَّكُمۡ وَأَنتُمۡ لِبَاسٌ۬ لَّهُنَّۗ (١٨٧)
عورت مرد کی اصل ساتھی ہے۔ مرد اور خواتین ایک سکے کے دو چہرے ہیں۔ ایک درخت کی دو شاخیں۔ ایک جسم کے دو بازو دونوں ایک واحد زندگی (Single Cell) کے خلیے کی ترقی یافتہ شکل ہیں۔ لڑکی انسان کی تخلیق کے ابتدائی دور میں انسانیت کو پہلی بار "زمین" سے پیدا کیا گیا تھا۔ دوسرے مرحلے میں انسانیت کا آغاز انسان کے "نطفہ" سے ہوا اور اب تک جاری ہے۔ یہ واحد زندگی کا سیل (نطفہ) ہے جس میں مرد اور عورت بننے کی صفت ہے۔
بنی نوع انسان کی پہلی نسل سُوۡرَةُ طٰه زمین سے پیدا کی گئی تھی
۞ مِنۡہَا خَلَقۡنَـٰكُمۡ وَفِيہَا نُعِيدُكُمۡ وَمِنۡہَا نُخۡرِجُكُمۡ تَارَةً أُخۡرَىٰ (٥٥)
20-سورۃ طٰہٰ-55 (ہم نے آپ کو زمین سے پیدا کیا ہے اور اسی زمین میں لوٹائیں گے اور پھر اسی چیز سے نکالیں گے)۔
11-سورۃ ھود-61 اور 71-سورۃ نوح-17
مرد اور عورت دونوں قابل احترام ہیں۔ چونکہ وہ ایک ہی زندگی کے سیل / نطفہ سے ہیں
نہ تو مرد عورت سے برتر ہے اور نہ ہی مرد مردوں سے کمتر ہے۔
بیویوں کی اہمیت
نسَآؤُكُمۡ حَرۡثٌ۬ لَّكُمۡ فَأۡتُواْ حَرۡثَكُمۡ أَنَّىٰ شِئۡتُمۡۖ وَقَدِّمُواْ لِأَنفُسِكُمۡۚ وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَٱعۡلَمُوٓاْ أَنَّڪُم مُّلَـٰقُوهُۗ وَبَشِّرِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ (٢٢٣)
تفھیم:- آپ کی بیویاں آپ کی کاشت کیلیے، سرزمین ہیں۔ لہذا آپ جب بھی چاہیں اپنی سرزمینوں (حمل ، حیض کے علاوہ) میں آجائیں۔ اور (بچوں کی ضرورت) کو اپنے سامنے رکھیں۔ اور اللہ سے ڈرو (اپنی بیویوں کو صرف سامان کھیل کی طرح نہ سمجھو) اور آگاہ رہو (اللہ کے سامنے آپ بھی جوکام لیتے ہو)اسکے جوابدہ ہیں۔
اے رسول! سلامُُ علیہ !! مومنین (جو ہمارے احکامات پر عمل پیرا ہیں) کو خوشخبری سنادیں۔
مردوں اور عورتوں کی آزادی:-
دونوں کو مویشیوں کی طرح نہیں رہنا چاہئے۔ مویشیوں کے کھانے کیلیے کسی بھی زمین/فصل میں داخل ہونے کی فطرت ہے کہ کچھ نہیں جانتے کہ یہ ان کا اپنا کھیت / فصل ہے یا نہیں۔ اس سے معاشرے میں ان کا انفرادی احترام بحال رہے گا۔ جب تک وہ شادی شدہ نہ ہوں تب تک انہیں اپنے آپ کو بھائی اور بہن کی حیثیت سے برقرار رکھنا چاہئے۔ ایک دوسرے کو دوست قرار دینا ختم ہونا چاہئے جو بہت متنازعہ ہے۔ وہ بازار، عوامی جگہ اور دفاتر میں ایک دوسرے کو بھائی ’بہن‘ کہلائیں۔
میں سمجھتا ہوں کہ اخلاقیات سے بالاتر خواتین کے لئے پر امن ماحول ہونا چائیےاور عورت کو مناسب آزادی اور احترام ملے چا ئیے جس کے لئے وہ ہر فورم پر مطالبہ/زور دے رہی ہے۔
تحریر: انجینئر/ محمدؐ طفیل شاد
ترجمہ: ڈاکٹر / شہزاد شمیم
17-مئی-2021
Regards
Ghulam Yusuf
Regards
Ghulam Yusuf