آصڈ

0 views
Skip to first unread message

Gul Bakhshalvi

unread,
Oct 14, 2020, 9:42:35 AM10/14/20
to Gul Bakhshalvi, Aijaz .Shaheen, GUZERGAH e KHAYAL
آج کی نئی غزل

ہمارے دیس میں گل پوش کب سویرے ہیں
 میں جانتا ہوں مرے دکھ ہیں جو،وہ میرے ہیں

 غریب جن کو سمجھتے ہیںرہنما اپنا
 ہمارے دیس کے ڈاکو ہیں سب لٹیرے ہیں
 
غرہب ہم ہیں چرندوں سی زندگی اپنی
 ہمارے گاﺅں کے انسان سب وڈیرے ہیں
 
ہماری لاش اور افلاس پر جو روتے ہیں
 وہ خود پرست ہیں میرے ہیں اور نہ تیرے ہیں
 
ہم اپنی آپ میں کیوں سوچتے نہیں ان کو
ہمارے دیس کی قسمت میں جو اندھیرے ہیں

 پرند خوف سے سارے ہی کر گئے ہجرت
ہمارے گاﺅں کے سنسان سب بنیرے ہی
 
وہ جن میں ظلم و ستم کی نہ انتہا ہو گل
 گلوں کے خون سے شاداب سب وہ ڈیرے ہیں

 گل بخشالوی
 
 
Gul Bakhshalvi
Chief Editor Kharian Gazette
Cell: +92 302 589 2786
Reply all
Reply to author
Forward
0 new messages