Anwer Shameem ke liye Taziyati Nashist ki report

8 views
Skip to first unread message

safdar imam Quadri

unread,
Jun 2, 2024, 7:09:07 AMJun 2
to Bihar Inquilab, Inqalab Delhi, Sabir Razaa Misbahi, yam...@inquilab.com, Yameen budauni, Tasleem Arif, Md Marjan Ali, M Gauhar, sh...@inquilab.com, syedrai...@gmail.com, tasdeeq...@gmail.com, pindar2010, QTD RANCHI, qtdpatna, qtd1patna, qtdlu...@gmail.com, Anwarul hoda, awaze bihar, anwar....@gmail.com, Qamar Azam, qaumisah...@gmail.com, Qindeel Online, qmr...@gmail.com, abdul wahab, Hale Watan, Aag Urdu Daily, Lucknow, aabshar Urdu Daily, Kolkata, aalami...@gmail.com, aaj ki khabar daily, Aaj ki khabar, aalmi darpan, aawamine...@gmail.com, aawaminewspatna, waraquet...@gmail.com, Wahdat-e-Nau Fortnightly, Delhi, WhatsApp Support, Akhbar Mashriq, editor.as...@gmail.com, ekqaum.u...@gmail.com, edi...@urdutimes.net, Etemaad Urdu Daily, Hyderabad, Khursheid Akbar, MOSHTAQUE AHMAD NOORI, Ahmad Rashid, Roznama Awam, Jamshed Rahmani, ROZNAMA KHABREIN,NEW DELHI, TAASIR PATNA, The Siasat Daily, Alwatan Times, Star News Today, Md.Taiyab Numani, Farooqui Tanzeem, yaqeen sadiq, Salar Urdu Daily, Bangalore, Musalman Urdu Daily, Chennai, Pyari Urdu, Naqueeb Imarat shariah, Ishtiraak Com, uniurduservice <uniurduservice@gmail.com>, rsahara <rsahara@rediffmail.com>, salimsiddiqui1962@gmail.com, izhar1975@gmail.com, hamarasamaj <hamarasamaj@gmail.com>, hindustanexpressdaily <hindustanexpressdaily@rediffmail.com>, hindustanexpressdaily <hindustanexpressdaily@gmail.com>, urdusahafat <urdusahafat@gmail.com>, mashriq786 <mashriq786@rediffmail.com>, mashriq92@gmail.com, Anjum Jafri <anjumjafri786@gmail.com>, shakeelshamsiinquilab@gmail.com, mashriquiawaz <mashriquiawaz@yahoo.com>, urdunetdaily@yahoo.com, khurramammar@yahoo.co.in, Shahnawaz Khurram <ncpulsaleunit@gmail.com>, Meri Manzil <manzil.meri@gmail.com>, zia.haq@hindustantimes.com, ziasalam@gmail.com, sadae watan <sadaewatan583@gmail.com>, imranjnu3@gmail.com, Jadid Khabar <jadidkhabar@gmail.com>, khabardaar@yahoo.com, P.Kareemullah Khan, Ovais Sambhli, Pens Lens, pindar2010, uniurduservice <uniurduservice@gmail.com>, rsahara <rsahara@rediffmail.com>, salimsiddiqui1962@gmail.com, izhar1975@gmail.com, hamarasamaj <hamarasamaj@gmail.com>, hindustanexpressdaily <hindustanexpressdaily@rediffmail.com>, hindustanexpressdaily <hindustanexpressdaily@gmail.com>, urdusahafat <urdusahafat@gmail.com>, mashriq786 <mashriq786@rediffmail.com>, mashriq92@gmail.com, Anjum Jafri <anjumjafri786@gmail.com>, shakeelshamsiinquilab@gmail.com, mashriquiawaz <mashriquiawaz@yahoo.com>, urdunetdaily@yahoo.com, khurramammar@yahoo.co.in, Shahnawaz Khurram <ncpulsaleunit@gmail.com>, Meri Manzil <manzil.meri@gmail.com>, zia.haq@hindustantimes.com, ziasalam@gmail.com, sadae watan <sadaewatan583@gmail.com>, imranjnu3@gmail.com, Jadid Khabar <jadidkhabar@gmail.com>, khabardaar@yahoo.com, P.Kareemullah Khan, ftanzeem, Shahid Habib Falahi, farooqitanzeem, Asfar Faridy, Hamara Samaj, Hamara Nara, Athar Hussain Ansari, Siyasat Jadid, jasara...@gmail.com, jasaratb...@gmail.com, jasara...@gmail.com, Jadid Life Urdu Daily, Delhi, Subah Kashmir, lazawa...@gmail.com, loktantrae...@gmail.com, AWADHNAMA Newspaper, bazmeqalam, baseera...@gmail.com, Zafar Siddiqui
انور شمیم ایک قلندر صفت شاعر اور ادبی صحافی تھے جن کی موت سے ایک خلا پیدا ہو گیا ہے
معروف شاعر اور رسالہ ’کسوٹی جدید‘ کے مدیر انور شمیم کی وفات پر مشتاق احمد نوری کی رہایش پر خورشید اکبر کی صدارت میں تعزیتی نشست

پٹنہ: پارلیمانی انتخاب کی گہما گہمی کے دَوران گذشتہ ۲۸؍ مئی کو اردو زبان کے معروف شاعر، بہترین نظم نگار اور ادبی رسالہ ’کسوٹی جدید‘ کے مدیر جناب انور شمیم ایک طویل بیماری کے بعداپنے آبائی وطن سمستی پور میں داعیِ اجل کو لبّیک کہا۔ ان کی عمر بہتر (۷۲) برس کی تھی اور گذشتہ چند برسوں میں بار بار مختلف طرح کی بیماریوں میں گھِرتے رہے۔ ان کے آخری شعری مجموعے ’ابھی سیّارگاں روشن رہیں گے‘ کو گذشتہ چند برسوں میں شائع ہونے والے مجموعوں میں خاص اہمیت کے ساتھ دیکھا جاتا رہا ہے۔
تعزیتی نشست کی نظامت پروفیسر صفدر امام قادری نے کی۔ انھوں نے سب سے پہلے معروف شاعر اور ادیب ڈاکٹر عطا عابدی کو اظہارِ خیال کی دعوت دی۔ عطا عابدی نے مرحوم انور شمیم سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ وہ ادبی کاموں کے تعلق سے ایک مجنوں صفت آدمی تھے۔ ڈاکٹر آصف سلیم نے مختلف ملاقاتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی زندگی کی قلندرانہ شان کو واضح کیا اور ان کی بے لوث خدمات کا اعتراف کیا۔ ڈاکٹر اسلم جاویداں نے اپنے تاثرات میں یہ بتایا کہ وہ اپنے علمی و ادبی مشن میں پختہ آدمی تھے اور اپنے کامو ں کے تئیں اتنا انہماک رکھتے تھے کہ کسی بھی طرح اپنے اصل کام سے خود کو علاحدہ نہیں ہونے دیتے تھے۔ اثر فریدی صاحب نے تین دہائیوں سے زیادہ کی مدّت کے تعلّقات کا ذکر کرتے ہوئے یہ بتایا کہ ان کا ایک مخصوص مزاج تھا۔ اشفاق عادل اور ظفر صدیقی صاحبان نے بھی ان سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا اور ان کی شخصیت کے متعدد نامعلوم گوشوں کو روشن کیا۔
معروف افسانہ نگار جناب مشتاق احمد نوری نے بتایا کہ انور شمیم سے ان کے روابط ۱۹۸۶ء سے رہے ہیں۔ اس زمانے میں وہ سمستی پور میں ضلع پبلک ریلیشن افسر کی حیثیت سے وہاں طعنات تھے۔ انھوں نے بتایا کہ رسالہ ’کسوٹی جدید‘ کے نسائی ادب نمبر کے سلسلے سے انھوں نے حسبِ توفیق معاونت کی اور وہ تاریخی شمارہ منظرِ عام پر آ چکا۔ بیماری کے دَوران رمضان میں وہ انور شمیم سے ملاقات کی غرض سے سمستی پور گئے۔ انھوں نے بتایا کہ اس وقت ایسے حالات نہیں تھے کہ یہ اندازا کیا جا سکے کہ وہ اتنی جلدی ہم لوگوں کے بیچ سے رخصت ہو جائیں گے۔ ان کی وفات اردو ادب کا خسارہ ہے۔ ناظمِ نشست پروفیسر صفدر امام قادری نے انور شمیم صاحب سے وابستہ یادوں کو یکجا کرتے ہوئے اس بات کا شکوہ کیا کہ انھیں ان کا ادبی مقام نہیں دیا گیا۔ اپنے ہم عصروں میں بہت سارے مشہور شعرا سے بہتر ان کی شاعری تھی لیکن مسئلہ یہ تھا کہ باقاعدگی سے ان کی تخلیقات شائع نہیں ہوتی تھیں۔ ان کے ابتدائی دونوں مجموعے بھی برسوں سے دستیاب نہیں تھے اور نظموں کا جو تازہ مجموعہ ’ابھی سیّارگاں روشن رہیں گے‘  کے آتے آتے کورونا کی وبا کا دَور شروع ہو گیا۔ اسی دِوران بھی انور شمیم بھی بیمار رہنے لگے۔ ایک مدّت تک ایک حادثے کا بھی شکار رہے اور پھر وہ موت کے ہاتھوں ہماری آنکھوں کے سامنے سے اوجھل ہو گئے۔ جناب قادری نے نشست میں یہ تجویز پیش کی کہ انور شمیم کے پسماندگان سے یہ گزارش کی جائے کہ ان کا کلام یکجا ہو کر کلیّات کی شکل میں جلد از جلد منظرِ عام پر آ جائے۔
نشست کی صدارت ممتاز شاعر خورشید اکبر نے کی۔ وہ خاصی مدّت کے بعد کسی ادبی محفل میں شرکت کر رہے تھے۔ وہ خود کئی مہینوں سے صاحبِ فراش تھے۔ صفدر امام قادری نے ان کی تشریف آوری کو خوش آیند کہا اور یہ دعا کی کہ وہ صحت کے اعتبار سے مزید بہتر ہو جائیں اور پہلے کی طرح عظیم آباد کی ادبی محفلوں کی رونق بنے رہیں۔ انھوں نے بتایا کہ انور شمیم جب کبھی عظیم آباد آتے تو ان کے گھر بھی تشریف لاتے تھے۔ ادبی معاملات اور رسالے کی اشاعت کے سلسلے سے ان کے درمیان تبادلۂ خیالات کا سلسلہ چلتا رہتا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ رسالے کے لیے جتنے وسائل چاہیے، انور شمیم ان کے انتظامات میں کامیاب نہیں ہو پاتے تھے، اسی لیے وہ جیسا رسالہ چاہتے تھے، اس درجے کا رسالہ نکال پانے میں کامیاب نہ رہے۔ خورشید اکبرنے یہ واضح کیا کہ جب وہ ایک دہائی پہلے سمستی پور میں ایس ڈی ایم کے عہدے پر فائز تھے، اس دَور میں انور شمیم کے کچھ زمین اور مکان کے مسائل ان کی کوششوں سے حل ہوئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ انور شمیم ان کے ہم عصروں میں ایک اہم شاعر کی حیثیت رکھتے تھے اور ان کا رخصت ہونا، ان کا ذاتی نقصان ہے۔
اس تعزیتی نشست کے اختتام پر علی گڑھ سے تشریف فرما ڈاکٹر وفا نقوی کے اعزاز میں ایک مختصر شعری نشست منعقد ہوئی جس میں وفا نقوی، نصر عالم نصر، اثر فریدی، شفیع بازید پوری، اشفاق عادل، عطا عابدی، ظفر صدیقی، مشتاق احمد نوری، صفدر امام قادری اور صدرِ محفل خورشید اکبر نے اپنے منتخب اشعار کیے۔ جو اشعار خاص طور سے پسند کیے گئے، ان میں سے بہ طورِ نمونہ چند اشعار پیش کیے جاتے ہیں:
بس اک نشان سا باقی تھا کچّے آنگن میں
پریندہ لَوٹ کے آیا تو مر چکا تھا درخت
ہوا چلی تو بکھر جائیں گے سبھی پتّے
اسی خیال سے کمزور ہو گیا تھا درخت
نہ کوئی ضرب، نہ آری، نہ تیز آندھی تھی
بڑے سکون سے آنگن کا گر گیا تھا درخت
( وفا نقوی)
نفرتوں کی جو یہ دیوار بنے بیٹھے ہیں
اک نہ اک روز کنارے تو سبھی جائیں گے
(اثر فریدی)
کتنے وصال و ہجر کے موسم گزر گئے
دیوار و دَر کو غور سے تکتا نہیں ہے کیا
(اشفاق عادل)
خود کو رکھتا ہے اضطرار میں کیا
سانس اپنی ہے اختیار میں کیا
(عطا عابدی)
بزمِ دنیا کا یہ دستور پُرانا ہے ظفر
لوگ آتے ہیں، ٹھہرتے ہیں، چلے جاتے ہیں
مجھ کو بھی جرمِ بغاوت کی سزا دی گئی ہے
جو مرض ہے ہی نہیں، اس کی دوا دی گئی ہے
(ظفر صدیقی)
میں تو ہر سانس کو دیتا رہا جینے کا زخراج
زندگی پھر بھی کبھی راس نہ آئی مجھ کو
ّ(مشتاق احمد نوری)
کئی یوگوں کے فسانے تھے میری آنکھوں میں
یہ اور بات کہ خاموش و بے صدا میں تھا
ہر ایک سمت سے یلغار تھی رفیقوں کی
فراطِ وقت پہ سالارِ کربلا میں تھا
(صفدر امام قادری)
لرز رہے تھے بہت لوگ پانو دھرنے سے
بنا ہے کہ ایک نیا راستہ گزرنے سے
یہ شہر شہر نہیں زندگی کاماتم ہے
ڈرے ہوئے ہیں لوگ یہاں صرف مرنے سے
چلا رہا ہے کوئی اور میکدے کا نظام
مجھے غرض بھی نہیں ایک جام بھرنے سے
کہیں تو سر پہ صفِ دوپہر بچھی خورشید
کہیں تو جشن ہے آنگن میں دھوپ اترنے سے
(خورشید اکبر)
نشست کے اختتام پر بہار پبلک سروس کمیشن کے سابق چیر مین جناب امتیاز احمد کریمی نے انور شمیم کے لیے دعائیں کیں کہ انھیں خدا جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے۔ نشست میں دیگر شرکا میں پروفیسر شائستہ انجم نوری، ڈاکٹر عشرت صبوحی اور محترمہ شبانہ عشرت کے ساتھ ساتھ متعدد طلبہ و طالبات شامل ہوئے۔

--
SAFDAR IMAM QUADRI
Deptt. of Urdu
College of Commerce, Arts & Science
Patna - 800020 (Bihar)
Anwar Shamim Taziyati Nashist.inp
Anwar Shamim Taziyati Nashist PDF.pdf
Anwar Shamim Pic.jpg
FB_IMG_1717325527671.jpg
Reply all
Reply to author
Forward
0 new messages